محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میری شادی آج سے تیس سال پہلے میرے سگے ماموں کے بیٹے سے ہوئی‘ میرے شوہر اپنے والدین سے علیحدہ رہتے تھے‘ شوہر کے باقی تمام بہن بھائیوں کی شادیاں ہوچکی تھیں اور وہ تمام اپنے گھرانوں میں مطمئن زندگی بسر کررہے تھے۔ میرے شوہر کا اپنا کارخانہ تھا‘ شوہر کو شادی سے پہلے ہی جوئے اور شراب کی لت تھی‘ جس کا علم مجھے شادی کے تقریباً ایک یا دو ماہ کے اندر اندر معلوم ہوچکا‘ میں نے سوچا میں سب ٹھیک کرلوں گی مگر یہ میری غلط فہمی تھی‘ میں نے اپنے شوہر کو راہ راست پر لانے کی لاکھ کوشش کی مگر ایسا نہ ہوسکا‘ میرے شوہر کی آمدن ٹھیک ٹھاک تھی‘ مگر آہستہ آہستہ جوا اور شراب کی نحوست نے سب برباد کردیا۔ میرے میاں نے کاروبار پر دن بدن توجہ دینا کم کردی‘ سب کچھ وہاں موجود ملازمین پر چھوڑ دیا انہوں نے بھی کچھ خاص توجہ نہ دی اور ایک دن آیا کہ ہمارا کارخانہ بک گیا‘ سب کچھ ختم ہوگیا‘ میرے شوہر سب بیچ کر قرض اتار کر خالی ہاتھ گھر آگئے۔ شادی کے چھ سال بعد الحمدللہ! میں چار بچوں کی ماں تھی جن میں تین بڑی بیٹیاں اور ایک بیٹا سب سے چھوٹا شامل ہے۔ گھر کھانے کو ختم ہوگیا‘ رشتہ داروں نے کچھ امداد کی مگر کتنی دیر تک‘ پھر میرے والد نے کہیں سے پیسے وغیرہ اکٹھے کرکے میرے شوہر کو ایک آٹورکشہ لے دیا تاکہ گھر کا خرچہ چل سکے‘ میرے شوہر نے چند ماہ تو گھر میں خوب پیسے دئیے جس سے ہمارا بہترین گزر بسر ہونے لگا جیسے ہی میرے شوہر کی جیب میں دوبارہ پیسے آئے اس نے دوبارہ جوا کھیلنا اور شراب پینا شروع کردی‘ جوئے اور شراب کی نحوست ایک بار پھر ہمارے گھر پر پڑی اور میرے شوہر بیمار رہنا شروع ہوگئے‘ رکشہ کھڑا ہوگیا اور گھر کا چولہا ایک مرتبہ پھر بند ہوگیا۔ بچے بڑے اور سکول جانا شروع ہوگئے‘ سسرال والوں نے شروع میں تو کچھ امداد کی مگر آہستہ آہستہ انہوں نے بھی ہاتھ کھینچ لیا۔ میرے شوہر کی بیماری دن بدن بڑھ رہی تھی ایک رات اچانک ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوئی اور وہ خالق حقیقی سے جاملے۔ لوگوں نے خوب ہمدردی جتائی مگر کسی نے یہ نہ سوچا کہ اب یہ گھر کیسے چلائے گی‘ بچوں کی فیس کہاں سے ادا کرے گی؟ انہی دنوں میری ایک ہمسائی نے مجھے درج ذیل وظیفہ بتایا میں مصائب میں چاروں طرف سے گھری ہوئی تھی‘ مجھے راہ نجات صرف یہ وظیفہ ہی لگا۔ میں نے اور میری بچیوں نے پاگلوں کی طرح یہ وظیفہ پڑھا۔ میری بیٹیاں جوان ہوچکی تھیں مجھے ان کی شادیوں کی فکر بھی کھائے جارہی تھی‘ اللہ کا شکر ہے کہ اللہ نے مجھے پاک دامن باپردہ پانچ وقت کی نمازی اولاد دی۔ ابھی وظیفہ پڑھتے ہوئے چند ماہ ہی ہوئے تھے کہ میں نے کپڑوں کی سلائی شروع کردی‘ مجھے یقین نہیں تھا کہ مجھ سے بھی کبھی کوئی کپڑے سلوائے گا؟ مگر چونکہ ہمارا گھر ایک پوش علاقے میں تھا اور کافی عرصہ رہنے کی وجہ سے علاقہ میں سلام دعا بھی اچھی تھی اس وجہ سے خواتین نے اپنے کپڑے کچھ اچھی سلائی اور کچھ نے ہمدردی کے تحت مجھ سے سلوانا شروع کردئیے اور مجھے پیسے بھی منہ مانگے ملتے۔ آہستہ آہستہ میری بچیوں نے بھی میرا ہاتھ بٹاناشروع کردیا اور دو سے تین سال بعد میرے پاس اتنا کام ہوگیا کہ مجھے گھر میں تین مشینیں مزید لگانا پڑیں اور ساتھ کام کیلئے لڑکیوں کورکھنا پڑا۔ میری بچیاں اچھے کالجز میں جانا شروع ہوگئیں بیٹے کا داخلہ بھی اچھے کالج میں ہوگیا۔ یہ وظیفہ جاری تھا کہ بیٹیوں کیلئے ایسے ایسے بہترین جگہ سے رشتے آئے کہ میں خود حیران پریشان کہ یہ سب کیا کرشمات ہورہے ہیں؟ آپ یقین جانیے ہمارے علاقہ میں ایک بنگلہ ہے جن کاکپڑے کارخانہ ہے‘ انہوں نے اپنے اکلوتے بیٹے کیلئے میری بیٹی کا ہاتھ خود گھر آکر مانگا اور بیٹا بھی ایسا شریف کہ جس کی تعریفیں ہر چھوٹا بڑا کرتا ہے۔ ان کے ساتھ علاقے کے چند معززین بھی آئے اور یوں میری بیٹی ایک چھوٹے سے گھر سے نکل کر ایک بنگلہ میں بیاہی گئی۔ اسی طرح باقی دو بیٹیوں کے رشتے بھی بہت اچھے گھرانوں میں ہوچکے ہیں۔ بیٹے کی پڑھائی جاری ہے۔ آج شہر کے پوش علاقے میں میری بوتیک ہے‘ہر طرف سکون ہی سکون اور برکت ہی برکت ہے۔ وظیفہ الحمدللہ اب بھی جاری ہے‘ میرا کیا میری (باقی صفحہ نمبر 32 پر)
(بقیہ: دولت کے ڈھیر لگانے کا فارمولہ)
جو بیٹی بیاہی گئی وہ بھی یہ وظیفہ آج بھی صبح و شام اپنے گھرمیں کرتی ہے اور گھر میں اس کی نہایت عزت ہے۔ قارئین! یہ وظیفہ نہیں دولت کے ڈھیر لگانے کا فارمولہ ہے۔ آج تک جس دکھی نے بھی آزمایا اللہ نے اس کے گھر پر کرم کی بارش برسادی۔عمل یہ ہے: صبح و شام اول و آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر درمیان میں آٹھ سو مرتبہ (یعنی آٹھ تسبیح)بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھیں۔ حضرت حکیم صاحب! یہ تو صرف میں نے اپنی کہانی بیان کی ہے اس وظیفے کے میرے پاس ان لوگوں کے بے شمار تجربات و مشاہدات ہیں جن کو میں نے یہ عمل بتایا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں